حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہٗ ایک سفر کا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ رات میں ہم نے ایک جگہ پڑاؤ ڈالا۔ صبح سب کی آنکھ لگ گئی۔ نماز قضا ہوگئی۔ فوراً بعد میں ادا کی گئی۔ ہمارے پاس پانی ختم ہوچکا تھا۔ شدید پیاس لگی ہوئی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے کچھ سواروں کے ساتھ مجھے پانی کی تلاش میں بھیجا۔ جب ہم نکلے تو دیکھا کہ ایک غیرمسلم عورت پانی سے بھرے ہوئے دو مشک اپنی اونٹنی پر لیے جارہی ہے۔ ہم نے اس سے دریافت کیا کہ پانی کہاں مل سکتا ہے؟ اس نے کہا قریب میں پانی نہیں ہے۔ میں اپنے قبیلہ سے ایک دن اور ایک رات کا فاصلہ(باقی صفحہ نمبر 59 پر)
(بقیہ: پیغمبر اسلام ؐ کا غیرمسلموں سے حسن سلوک)
طے کرکے پانی لارہی ہوں۔ اس نے بتایا کہ وہ ایک بیوہ عورت ہے اور اس کے چھوٹے چھوٹے یتیم بچے ہیں۔ ہم اسے لے کر رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں پہنچے۔ آپﷺ کے حکم پر اونٹنی کو بٹھایا گیا۔ آپ ﷺنے مشک پر دست مبارک رکھا۔ تھوڑا سا پانی لے کر اس پر کلی کی۔ اس کے بعد آپ کا یہ معجزہ دیکھنے میں آیا کہ ہم چالیس افراد تھے۔ ہم سب نے اس سے پانی پیا اور ہمارے پاس جو چھوٹے بڑے برتن تھے سب بھرلیے۔ ایک صاحب کوغسل کی حاجت تھی انہیں اس کیلئے پانی دیا گیا۔ اس کے باوجود یوں محسوس ہورہا تھا کہ مشک اس قدر بھرے ہوئے کہ پٹھے جارہے ہیں۔ آپ نے اس عورت سے فرمایا دیکھو ہم نے تمہارا پانی کم نہیں کیا ہے پھر آپ کے حکم سے ہم لوگوں نے بچی ہوئی روٹی کے ٹکڑے اور کھجوریں اسے دیں آپ نے اس سے کہا جاؤ یہ اپنے بچوں کو کھلاؤ۔ اس نے اپنے قبیلہ میں پہنچ کر پورا واقعہ سنایا تو سب لوگ اسلام لے آئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہٗ کے بارے میں روایت ہے کہ انہوں نے شام کے سفر میں ایک نصرانی عورت کے گھر سے گرم پانی لے کر وضو کیا۔امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کویوں نقل کیا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہٗ نے ایک نصرانی عورت کے گھڑے سے پانی لیکر وضو کیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں